عوام کا درد

 
محمد بلال یاسر34721595_1848811588756863_807261424228237312_n
گذشتہ رات میرے ایک قریبی دوست کے چھوٹے بھائی کا خار (پرائیوٹ) ہسپتال میں آپریشن تھا ، جس میں خدشہ تھا کہ خون کی ضرورت پڑ جائے لہذا ہم تمام 7،8 دوست رات تقریباً گیارہ بجے تک ہسپتال میں موجود رہے ، 11 بجے کے قریب گھر واپسی پر عمرے چوک میں ایک موٹر سائیکل تیزی سے مجھ سے آگے بڑھی میں نے بھی سپیڈ بڑھائی ، قریب ہوا تو دیکھا کہ نوجوان سیاسی و سماجی شخصیت ملک خالد خان ہیں ، رات کے اس پہر موٹر سائیکل پر گھومنے پھرنے کی وجہ وجہ دریافت کی تو بتایا کہ ماموند کے چند افراد کے درمیان مالی تنازعہ پر لڑائی ہوئی تھی جنہیں عمرے تھانہ لایا گیا تھا ان کے بوڑھے والدین تھانہ میں بچوں کے رات گذارنے سے پریشان تھے میرے پاس آئے اور مسئلے کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کو کہا میں رات کو ان کے ساتھ نکل آیا ، دونوں فریقین کے درمیان جرگہ کیا ، صلح کروایا اور ان کی رہائی میں مدد کی ، یہ لوگ اب تھانے کے بجائے گھر جائیں گے۔۔۔ !! خالد خان نے بات کو طول دینا چاہا پر ہم عمرے چوک پہنچ چکے تھے جہاں سے ہمارے راستے جدا ہونے تھے لہذا میں سلام کیا اور گھر کے واڑہ ماموند روڈ کے جانب سے موٹر سائیکل موڑتے وقت ایسے اصلاح معاشرہ کے کام پر خالد خان کو ڈھیر سارے دعائیں دی اور گھر کے جانب چل دیا۔

Leave a comment